EN हिंदी
بلبل کہو گل کی کیا خبر ہے | شیح شیری
bulbul kaho gul ki kya KHabar hai

غزل

بلبل کہو گل کی کیا خبر ہے

عشق اورنگ آبادی

;

بلبل کہو گل کی کیا خبر ہے
گلشن میں بہار کس قدر ہے

منظور نظر ہے جب سے خوش چشم
اپنی نہ کسو طرف نظر ہے

گر شیخ نے آہ کی تو مت بھول
دل میں پتھر کے بھی شرر ہے

نرگس جو کھڑی ہے عشقؔ حیران
کس جانئے کس کی راہ پر ہے