EN हिंदी
بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں | شیح شیری
bite hue dinon ki halawat kahan se laen

غزل

بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں

معین احسن جذبی

;

بیتے ہوئے دنوں کی حلاوت کہاں سے لائیں
اک میٹھے میٹھے درد کی راحت کہاں سے لائیں

ڈھونڈیں کہاں وہ نالۂ شب تاب کا جمال
آہ سحر گہی کی صباحت کہاں سے لائیں

سمجھائیں کیسے دل کی نزاکت کا ماجرا
خاموشی نظر کی خطابت کہاں سے لائیں

ترک تعلقات کا ہو جس سے احتمال
بیباکیوں میں اتنی صداقت کہاں سے لائیں

افسردگی ضبط الم آج بھی سہی
لیکن نشاط ضبط مسرت کہاں سے لائیں

ہر فتح کے غرور میں بے وجہ بے سبب
احساس انفعال ہزیمت کہاں سے لائیں

آسودگی لطف و عنایت کے ساتھ ساتھ
دل میں دبی دبی سی قیامت کہاں سے لائیں

وہ جوش اضطراب پہ کچھ سوچنے کے بعد
حیرت کہاں سے لائیں ندامت کہاں سے لائیں

ہر لحظہ تازہ تازہ بلاؤں کا سامنا
ناآزمودہ کار کی جرأت کہاں سے لائیں

ہے آج بھی نگاہ محبت کی آرزو
پر ایسی اک نگاہ کی قیمت کہاں سے لائیں

سب کچھ نصیب ہو بھی تو اے شورش حیات
تجھ سے نظر چرانے کی عادت کہاں سے لائیں