EN हिंदी
بھولے سے بھی نہ جانب اغیار دیکھنا | شیح شیری
bhule se bhi na jaanib-e-aghyar dekhna

غزل

بھولے سے بھی نہ جانب اغیار دیکھنا

امیر اللہ تسلیم

;

بھولے سے بھی نہ جانب اغیار دیکھنا
شرط وفا یہی ہے خبردار دیکھنا

مانند شمع بیٹھ کے طے کی رہ عدم
یارو معجزہ ہے کہ رفتار دیکھنا

کہتی ہے روح دل سے دم نزع ہوشیار
ہم تو عدم کو جاتے ہیں گھر بار دیکھنا

اللہ رے اضطراب تمنائے دید یار
فرصت میں اک نگاہ کی سو بار دیکھنا

تسلیمؔ روئے یار کو حسرت کی آنکھ سے
اچھا نہیں ہے شوق میں ہر بار دیکھنا