بیدارؔ کروں کس سے میں اظہار محبت
بس دل ہے مرا محرم اسرار محبت
ہر بو الہوس اس جنس کا ہوتا ہے گا خواہاں
جاں باختہ خواں ہوویں خریدار محبت
اے شیخ قدم رکھیو نہ اس راہ میں زنہار
ہے سبحہ شکن رشتۂ زنار محبت
کرتے ہیں عبث مجھ دل بیمار کا درماں
وابستہ مری جاں سے ہیں آزار محبت
بچ جاؤں اس آزار سے بیدارؔ گر اب کی
ہوں گا نہ کبھی پھر میں گرفتار محبت
غزل
بیدارؔ کروں کس سے میں اظہار محبت
میر محمدی بیدار