EN हिंदी
بیدارؔ کروں کس سے میں اظہار محبت | شیح شیری
bedar karun kis se main izhaar-e-mohabbat

غزل

بیدارؔ کروں کس سے میں اظہار محبت

میر محمدی بیدار

;

بیدارؔ کروں کس سے میں اظہار محبت
بس دل ہے مرا محرم اسرار محبت

ہر بو الہوس اس جنس کا ہوتا ہے گا خواہاں
جاں باختہ خواں ہوویں خریدار محبت

اے شیخ قدم رکھیو نہ اس راہ میں زنہار
ہے سبحہ شکن رشتۂ زنار محبت

کرتے ہیں عبث مجھ دل بیمار کا درماں
وابستہ مری جاں سے ہیں آزار محبت

بچ جاؤں اس آزار سے بیدارؔ گر اب کی
ہوں گا نہ کبھی پھر میں گرفتار محبت