EN हिंदी
بے سبب ہم سے جدائی نہ کرو | شیح شیری
be-sabab humse judai na karo

غزل

بے سبب ہم سے جدائی نہ کرو

فائز دہلوی

;

بے سبب ہم سے جدائی نہ کرو
مجھ سے عاشق سے برائی نہ کرو

خاکساراں کو نہ کریے پامال
جگ میں فرعوں سی خدائی نہ کرو

بے گناہاں کوں نہ کر ڈالو قتل
آہ کوں تیر ہوائی نہ کرو

ایک دل تم سے نہیں ہے راضی
جگ میں ہر اک سوں برائی نہ کرو

محو ہے فائزؔ شیدا تم پر
اس سے ہر لحظہ بکھائی نہ کرو