EN हिंदी
بے سبب آج آنکھ پر نم ہے | شیح شیری
be-sabab aaj aankh pur-nam hai

غزل

بے سبب آج آنکھ پر نم ہے

کوثر نیازی

;

بے سبب آج آنکھ پر نم ہے
جانے کس بات کا مجھے غم ہے

پھر کوئی اہتمام ماتم ہے
میرے سینے میں درد کم کم ہے

یہ تعلق ہی مجھ کو کیا کم ہے
آپ کے آستاں پہ سر خم ہے

ان کے کیوں ہو کے رہ گئے کوثرؔ
بزم احباب ہم سے برہم ہے