بے خودی ساتھ ہے مزے میں ہوں
اپنی ہی ذات کے نشے میں ہوں
عکس جیسے ہو کوئی دریا میں
ایسے پانی کے بلبلے میں ہوں
تو بھلے میرا اعتبار نہ کر
زندگی میں ترے کہے میں ہوں
کوئی منزل کبھی نہیں آئی
راستے میں تھا راستے میں ہوں
میری وسعت عجیب ہے آذرؔ
پھیل کر بھی میں دائرے میں ہوں
غزل
بے خودی ساتھ ہے مزے میں ہوں
بلوان سنگھ آذر