بیاں اپنی حقیقت کر رہا ہوں
وہ کہتے ہیں شکایت کر رہا ہوں
کبھی ان سے کہی تھی بات کوئی
مگر اب تک وضاحت کر رہا ہوں
بلا مقصد نہیں یہ دیکھنا بھی
کسی کو خوب صورت کر رہا ہوں
غزل
بیاں اپنی حقیقت کر رہا ہوں
عباس تابش
غزل
عباس تابش
بیاں اپنی حقیقت کر رہا ہوں
وہ کہتے ہیں شکایت کر رہا ہوں
کبھی ان سے کہی تھی بات کوئی
مگر اب تک وضاحت کر رہا ہوں
بلا مقصد نہیں یہ دیکھنا بھی
کسی کو خوب صورت کر رہا ہوں