بیاں اپنا دکھ اب کیا جائے نا
بیاں کے بنا بھی جیا جائے نا
مسرت ملے دیکھنے کی اسے
تصور بھی جس کا کیا جائے نا
کہاں ہے تو اے منتظر مرگ من
کہ اب مجھ سے تجھ بن جیا جائے نا
بہت زخم کھائے مری آنکھ نے
دریدہ یہ منظر سیا جائے نا
قدم چومتی ہے زمیں میری شاہؔ
مگر مجھ سے بدلہ دیا جائے نا

غزل
بیاں اپنا دکھ اب کیا جائے نا
شاہ حسین نہری