EN हिंदी
بتائیں تم سے کیا ہم عاشق بیمار کس کے ہیں | شیح شیری
bataen tum se kya hum aashiq-e-bimar kis ke hain

غزل

بتائیں تم سے کیا ہم عاشق بیمار کس کے ہیں

جمیلہ خدا بخش

;

بتائیں تم سے کیا ہم عاشق بیمار کس کے ہیں
ہمارے دیدۂ تر طالب دیدار کس کے ہیں

نہ کیوں ہم شکل بلبل مدح میں نغمہ سرا ہوں میں
تمہیں مجھ کو بتا دو پھول سے رخسار کس کے ہیں

کوئی بے خود کوئی با خود ہوئے تیری محبت میں
جو ہیں غافل وہ کس کے ہیں جو ہیں ہشیار کس کے ہیں

اٹھا کر ہاتھ میں تسبیح مجھ سے دل یہ کہتا ہے
برہمن کس کے ہیں ہم صاحب زنار کس کے ہیں

نہ کیوں بہر شہادت سر جھکائیں شوق سے عاشق
بسان تیغ کہیے ابروئے خم دار کس کے ہیں

کہا یہ طائر دل نے الجھ کر زلف پر خم میں
پھنسایا کس نے مجھ کو اور یہ کردار کس کے ہیں

نہیں معلوم زخمی ہو گیا ہے کون شیدائی
گل تازہ جمیلہؔ زخم دامن دار کس کے ہیں