برباد محبت کی دعا ساتھ لیے جا
ٹوٹا ہوا اقرار وفا ساتھ لیے جا
اک دل تھا جو پہلے ہی تجھے سونپ دیا تھا
یہ جان بھی اے جان ادا ساتھ لیے جا
تپتی ہوئی راہوں سے تجھے آنچ نہ پہنچے
دیوانوں کے اشکوں کی گھٹا ساتھ لیے جا
شامل ہے مرا خون جگر تیری حنا میں
یہ کم ہو تو اب خون وفا ساتھ لیے جا
ہم جرم محبت کی سزا پائیں گے تنہا
جو تجھ سے ہوئی ہو وہ خطا ساتھ لیے جا
غزل
برباد محبت کی دعا ساتھ لیے جا
ساحر لدھیانوی