EN हिंदी
بنتے کھیل بگڑ جاتے ہیں دھیرے دھیرے | شیح شیری
bante khel bigaD jate hain dhire dhire

غزل

بنتے کھیل بگڑ جاتے ہیں دھیرے دھیرے

اختر ملک

;

بنتے کھیل بگڑ جاتے ہیں دھیرے دھیرے
سارے لوگ بچھڑ جاتے ہیں دھیرے دھیرے

سپنوں سے مت جی بہلاؤ دیکھو لوگو
سپنے پیچھے پڑ جاتے ہیں دھیرے دھیرے

ضبط کرو تو بہتر ہے دیوانو ورنہ
آنسو زور پکڑ جاتے ہیں دھیرے دھیرے

جتنا ہوتا ہے اخترؔ کوئی کسی کے پاس
اتنے فاصلے بڑھ جاتے ہیں دھیرے دھیرے