بندے زمین اور آسماں سرما کی شب کہانیاں
سچی ہیں یہ رفاقتیں باقی ہیں سب کہانیاں
خیمے اکھڑ اجڑ گئے ایسی ہوائے شب چلی
کرنیں زمیں پہ لکھ گئیں کیسی عجب کہانیاں
وسعت دشت کے مکیں وادی میں کوچ کر گئے
شاخوں پہ برف لکھ گئی نغمہ بہ لب کہانیاں
چاند کی خاک آ گئی پیروں تلے حیات کے
ایسی کٹھن روایتیں ایسی کڈھب کہانیاں
جوہر حق نہیں ملا مجھ کو کسی کتاب میں
مٹی سے سن رہا ہوں میں عالی نسب کہانیاں
وسعت کوہ و دشت ہو شہر و نگر کا گشت ہو
میرا سفر حکایتیں میرا ادب کہانیاں
شہروں کو کیا خبر کہ میں کون ہوں کس فضا میں ہوں
لکھنی ہیں ایک دن مجھے صبر طلب کہانیاں
غزل
بندے زمین اور آسماں سرما کی شب کہانیاں
اعتبار ساجد