بن بن کے بگڑ جائے گی تدبیر کہاں تک
چکر میں رکھے گی مجھے تقدیر کہاں تک
کچھ غیر کی جانب نگہ ناز کی حد بھی
کھاتا رہے محفل میں کوئی تیر کہاں تک
جاتا ہوں اسے ڈھونڈنے محفل میں عدو کی
دیکھوں تو بگڑتی ہے یہ تقدیر کہاں تک
غزل
بن بن کے بگڑ جائے گی تدبیر کہاں تک
مرزا مائل دہلوی