بجا یہ رونق محفل مگر کہاں ہیں وہ لوگ
یہاں جو اہل محبت کے جانشیں ہوں گے
کہاں سے آج مری روح میں چمک اٹھے
وہ تیرے دکھ جو تجھے یاد بھی نہیں ہوں گے
زمانہ گرم سفر ہے کہیں تو پائے گا
وہ دل جو مہر و محبت کی سرزمیں ہوں گے
میں کر رہا ہوں تری چشم نم سے اندازہ
کہ آنے والے زمانے بہت حسیں ہوں گے
سلیمؔ گھر سے نکل کر نہ جاؤ صحرا میں
ہوا کے راگ بہت درد آفریں ہوں گے

غزل
بجا یہ رونق محفل مگر کہاں ہیں وہ لوگ (ردیف .. ے)
سلیم احمد