EN हिंदी
بہت رسوا کیا اس عاشقی نے ہر گلی مجھ کو | شیح شیری
bahut ruswa kya is aashiqi ne har gali mujhko

غزل

بہت رسوا کیا اس عاشقی نے ہر گلی مجھ کو

رؤف یاسین جلالی

;

بہت رسوا کیا اس عاشقی نے ہر گلی مجھ کو
لیے پھرتی رہی ہر جا یہ میری بیکسی مجھ کو

چھپائے سے نہیں چھپتی حقیقت کھل ہی جاتی ہے
سر بازار لے آئی مری دیوانگی مجھ کو

خبر کیا تھی یہی اک دن قیامت مجھ پہ ڈھائے گی
پسند آئی تھی بچپن میں تری یہ سادگی مجھ کو

نگاہ ناز نے ان کی مجھے اک ارمغاں بخشا
ملا دربار‌ الفت سے شعور زندگی مجھ کو

دل و جان و جگر قربان میں نے کر دیئے سارے
رلاتی ہی رہی اکثر تری بیگانگی مجھ کو

جلالیؔ جادۂ الفت میں جب سے ہے قدم رکھا
رہی ان کے تصور میں ہمیشہ بیکلی مجھ کو