EN हिंदी
بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے | شیح شیری
bahut roya wo hum ko yaad kar ke

غزل

بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے

پروین شاکر

;

بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے
ہماری زندگی برباد کر کے

پلٹ کر پھر یہیں آ جائیں گے ہم
وہ دیکھے تو ہمیں آزاد کر کے

رہائی کی کوئی صورت نہیں ہے
مگر ہاں منت صیاد کر کے

بدن میرا چھوا تھا اس نے لیکن
گیا ہے روح کو آباد کر کے

ہر آمر طول دینا چاہتا ہے
مقرر ظلم کی میعاد کر کے