بہت جلدی تھی گھر جانے کی لیکن
مجھے پھر شام رستے میں پڑی ہے
نصاب زندگی جس میں لکھا ہے
کتاب دل وہ بستے میں پڑی ہے
نہیں ارزاں متاع رائیگانی
مگر مجھ کو یہ سستے میں پڑی ہے
وہ ایسے ڈھونڈنے نکلے ہیں باقیؔ
محبت جیسے رستے میں پڑی ہے
غزل
بہت جلدی تھی گھر جانے کی لیکن (ردیف .. ے)
باقی احمد پوری