بہار گلشن ہستی ہے قائم شادی و غم سے
جو گل خنداں ہے گلشن میں تو گریاں شمع محفل میں
جہاں معشوق ہو عاشق وہیں اس کا پہنچتا ہے
چمن میں جائے پروانہ نہ بلبل آئے محفل میں
نہالؔ اس کے کرم سے پار بیڑا ہوگا تیرا بھی
بچایا نوح کو طوفاں سے جس نے عین مشکل میں
غزل
بہار گلشن ہستی ہے قائم شادی و غم سے (ردیف .. ن)
نہال لکھنوی