بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو
عجب ادا سے مری زندگی میں آئی ہو
تمہارا حسن وہ تصویر حسن کامل ہے
خدا نے خاص ہی لمحوں میں جو بنائی ہو
شراب ہے نہ سحر ہے مگر یہ عالم ہے
کسی نے جیسے نگاہوں سے مے پلائی ہو
تری طرح ہی گریزاں ہے نیند بھی مجھ سے
قسم ہے تیری جو اب تک قریب آئی ہو
تو اس نگاہ سے پی وقت مے کشی تاباںؔ
کی جس نگاہ پہ قربان پارسائی ہو
غزل
بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو
انور تاباں