EN हिंदी
بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو | شیح شیری
bahaar ban ke mere har nafas pe chhai ho

غزل

بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو

انور تاباں

;

بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو
عجب ادا سے مری زندگی میں آئی ہو

تمہارا حسن وہ تصویر حسن کامل ہے
خدا نے خاص ہی لمحوں میں جو بنائی ہو

شراب ہے نہ سحر ہے مگر یہ عالم ہے
کسی نے جیسے نگاہوں سے مے پلائی ہو

تری طرح ہی گریزاں ہے نیند بھی مجھ سے
قسم ہے تیری جو اب تک قریب آئی ہو

تو اس نگاہ سے پی وقت مے کشی تاباںؔ
کی جس نگاہ پہ قربان پارسائی ہو