EN हिंदी
بہار آئی جنوں لے گا ہمارا امتحاں دیکھیں | شیح شیری
bahaar aai junun lega hamara imtihan dekhen

غزل

بہار آئی جنوں لے گا ہمارا امتحاں دیکھیں

ولی عزلت

;

بہار آئی جنوں لے گا ہمارا امتحاں دیکھیں
نمک دے گا دل زخمی کو شور بلبلاں دیکھیں

سیا ہے زخم بلبل گل نے خار اور بوئے گلشن سے
سوئی تاگا ہمارے چاک دل کا ہے کہاں دیکھیں

ہمیں دل سوزی ہمیشہ یہاں تک دین و ایماں ہے
کہ جی جلتا ہے جب ہم بلبل فصل خزاں دیکھیں

گزر جاتی ہے دل سے تیر ہو کر یاد اس قد کی
جہاں ہم دوش عاشق ہم کوئی ابرو کماں دیکھیں

ہما سے بچ کے مجھ مجنوں کو دولت عشق کی ہو جو
سگ لیلیٰ کی قسمت ہوں گے میرے استخواں دیکھیں

چلا ہوں عزلتؔ اب صحرا بگولے کی زیارت کو
ملے گا طوف کو مجنوں کا برباد آستاں دیکھیں