بعض خط پر اثر بھی ہوتے ہیں
نامہ بر چارہ گر بھی ہوتے ہیں
حسن کی دل کشی پہ ناز نہ کر
آئنے بد نظر بھی ہوتے ہیں
تم ہوئے ہم سفر تو یہ جانا
راستے مختصر بھی ہوتے ہیں
جان دینے میں سر بلندی ہے
پیار کا مول سر بھی ہوتے ہیں
اک ہمیں منتظر نہیں آلوکؔ
منتظر بام و در بھی ہوتے ہیں
غزل
بعض خط پر اثر بھی ہوتے ہیں
آلوک یادو