EN हिंदी
بات ہوتی ہے پس چکوال انٹرنیٹ پر | شیح شیری
baat hoti hai pas-e-chakwal internet par

غزل

بات ہوتی ہے پس چکوال انٹرنیٹ پر

خالد عرفان

;

بات ہوتی ہے پس چکوال انٹرنیٹ پر
نازیہؔ سلجھا رہی ہے بال انٹرنیٹ پر

ساس ہیں آمادۂ دست و گریباں ان دنوں
غیبتیں منجانب سسرال انٹرنیٹ پر

آج بد بختی سے جس خوش بخت کا شوہر ہوں میں
اس کو خط لکھا تھا پچھلے سال انٹرنیٹ پر

میں نے بس اتنا ہی لکھا آئی لو یو اور پھر
اس نے آگے کر دیا تھا گال انٹرنیٹ پر

اب ہمارے شعر سننے پر کوئی راضی نہیں
مل گئے جس روز سے قوال انٹرنیٹ پر

شکریہ ای میل کے استاد تیرا شکریہ
بن گئی وہ شاعرہ اس سال انٹرنیٹ پر

خالدؔ عرفان تیری کیا ضرورت ہے کہ جب
میرؔ انٹرنیٹ پر اقبالؔ انٹرنیٹ پر