EN हिंदी
بارہ مہینے ہجر کے گزرے ملال میں | شیح شیری
bara mahine hijr ke guzre malal mein

غزل

بارہ مہینے ہجر کے گزرے ملال میں

لالہ مادھو رام جوہر

;

بارہ مہینے ہجر کے گزرے ملال میں
لاکھوں ہی رنج ہم نے سہے ایک سال میں

لاتے نہیں فقیر کسی کو خیال میں
اللہ والے مست ہیں اپنے ہی حال میں

تکلیف قید زلف مرے دل سے پوچھیے
خالق کہیں پھنسائے نہ مچھلی کو جال میں

سن کر سوال وصل وہ جوہرؔ سے کہتے ہیں
کچھ بات ہو تو آئے ہمارے خیال میں