باقی سب کچھ فانی ہے
ایک وہی لافانی ہے
سنتے رہتے ہیں ہم سب
دنیا ایک کہانی ہے
شرم و حیا سب قصے ہیں
سوکھا آنکھ کا پانی ہے
شعلہ نہیں شبنم بھی نہیں
بس بے رنگ جوانی ہے
نغمہ کوئی چھیڑو درویشؔ
محفل محفل ویرانی ہے

غزل
باقی سب کچھ فانی ہے
طارق رشید درویش