EN हिंदी
باقی سب کچھ دنیا میں بے معنی ہے | شیح شیری
baqi sab kuchh duniya mein be-mani hai

غزل

باقی سب کچھ دنیا میں بے معنی ہے

پونم یادو

;

باقی سب کچھ دنیا میں بے معنی ہے
میری نظر میں اک تو ہی لا ثانی ہے

روز بدل کر چہرے کیوں دکھلاتا ہے
تیری ہر صورت جانی پہچانی ہے

ساتھ رہے جیوں کوئی کنارے ندیا کے
قسمت کی بھی دیکھو کیا من مانی ہے

درد کا موسم پھر سے لوٹا ہے شاید
آنکھوں کے دریا پر خوب روانی ہے

غم آنسو تنہائی شکوہ بے چینی
اس دنیا میں سب کی ایک کہانی ہے