بنام عشق غم معتبر ضروری ہے
حیات کے لیے کوئی ہنر ضروری ہے
کچھ اور ہو نہ ہو حاصل بقائے دل کے لئے
اک اضطراب مسلسل مگر ضروری ہے
نشاط دید جو منظور ہے تو اے یارو
نظر کے ساتھ خلوص نظر ضروری ہے
بہت غلط ہے تمنائے خود فراموشی
وفور عشق میں اپنی خبر ضروری ہے
خیال زینت فصل بہار سے پہلے
مزاج دانیٔ برق و شرر ضروری ہے
کچھ ہم بھی آپ سے امید لطف رکھتے ہیں
ادھر بھی ایک اچٹتی نظر ضروری ہے
چمن کو اور حسیں تر بنانا ہے منشاؔ
تو رنگ کارئ خون جگر ضروری ہے

غزل
بنام عشق غم معتبر ضروری ہے
محمد منشاء الرحمن خاں منشاء