عظمت فن کے پرستار ہیں ہم
یہ خطا ہے تو خطاوار ہیں ہم
جہد کی دھوپ ہے ایمان اپنا
منکر سایۂ دیوار ہیں ہم
جانتے ہیں ترے غم کی قیمت
مانتے ہیں کہ گنہ گار ہیں ہم
اس کو چاہا تھا کبھی خود کی طرح
آج خود اپنے طلب گار ہیں ہم
اہل دنیا سے شکایت نہ رہی
وہ بھی کہتے ہیں زیاں کار ہیں ہم
کوئی منزل ہے نہ جادہ محسنؔ
صورت گردش پرکار ہیں ہم
غزل
عظمت فن کے پرستار ہیں ہم
محسنؔ بھوپالی