EN हिंदी
اوروں کی طرح سے اب نہ ٹالو | شیح شیری
auron ki tarah se ab na Talo

غزل

اوروں کی طرح سے اب نہ ٹالو

نواب سلیمان شکوہ

;

اوروں کی طرح سے اب نہ ٹالو
ہم کو اپنے گلے لگا لو

گالی نہ دیا کرو کسی کو
بس بس اپنی زباں سنبھالو

غرفے میں سے جھانک پاس اپنے
غیروں کو ہنسی خوشی بلا لو

اور ہم سے ہزار حیف پیارے
منہ کو شرما کے یوں چھپا لو

ہے قافلہ عمر کا روانہ
رخت اپنا مسافرو سنبھالو

بت خانے کی راہ کو سلیمانؔ
چھوڑو تم اور رہ خدا لو