EN हिंदी
اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی | شیح شیری
ashkon mein husn-e-dost dikhati hai chandni

غزل

اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی

قابل اجمیری

;

اشکوں میں حسن دوست دکھاتی ہے چاندنی
شبنم کو چار چاند لگاتی ہے چاندنی

اب بھی اداس اداس ہیں راتیں ترے بغیر
اب بھی بجھی بجھی نظر آتی ہے چاندنی

جس نے چراغ شام غریباں بجھا دیا
اس ہاتھ کا مذاق اڑاتی ہے چاندنی

تیرے فروغ حسن سے یہ بھی نہ ہو سکا
نظروں کے حوصلے تو بڑھاتی ہے چاندنی

خوشبوئے انتظار سے مہکی ہوئی ہے رات
قابلؔ نہ جانے کس کو بلاتی ہے چاندنی