EN हिंदी
ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا | شیح شیری
are ulTe zamane mujh pe kya sidha sitam laya

غزل

ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا

ولی عزلت

;

ارے الٹے زمانے مجھ پہ کیا سیدھا ستم لایا
نین میرے تھے پی کا گھر سو روئے ہجر دکھلایا

چمن کا شہر فصل گل میں جب آباد تھا عزلتؔ
صبا کے رنگ میں گلگشت کر حظ جنوں پایا

جو دیکھوں جا خزاں میں ہائے خارستان و پت جھڑ تھا
نہ غنچے تھے نہ گل نے بلبلیں نے بید کا سایا

بہت سے زاغ و چغدوں کا تھا غل غوکوں کا غوغا تھا
فلک کی جان کو رو کر میں اپنا سر لے پھر آیا