EN हिंदी
اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں | شیح شیری
apni marzi ka ruKH main apnaun

غزل

اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں

سون روپا وشال

;

اپنی مرضی کا رخ میں اپناؤں
کاش میں بھی ہوا سی ہو جاؤں

مان لینا کے تم خیال میں ہو
جب بھی میں پھول جیسا مسکاؤں

کیا کہا تم پہ میں یقیں کر لوں
یعنی اک بار پھر بکھر جاؤں

خواہشیں تو ہزار کر لوں میں
کاش پوری بھی کوئی کر پاؤں

چاند بھی جا رہا ہے اب سونے
میں بھی اب تھوڑی دیر سو جاؤں