اپنی محفل میں اگر مجھ کو نہیں پاؤ گے
ایسے حالات میں تم اور بھی گھبراؤگے
شوق سے جور و ستم مجھ پہ کرو تم لیکن
اپنی نادانی پہ خود آپ ہی پچھتاؤ گے
ناز و انداز کی قیمت ہے ترے میرے سبب
کس کی محفل میں بھلا اور غضب ڈھاؤ گے
کوئی ہوگا نہیں اس جنس وفا کا طالب
کون ہے میرے سوا جس کو یہ دکھلاؤ گے
کاٹ لو میری زباں کیسے وفادار کہوں
ہاتھ میں بالے کڑے پاؤں میں پہناؤ گے
سخت دن اپنے اس امید پہ گزرے خوشترؔ
آؤ گے آؤ گے اب آؤ گے اب آؤ گے
غزل
اپنی محفل میں اگر مجھ کو نہیں پاؤ گے
منصور خوشتر