EN हिंदी
اپنی بے چارگی پہ رو نہ سکے | شیح شیری
apni bechaargi pe ro na sake

غزل

اپنی بے چارگی پہ رو نہ سکے

دوارکا داس شعلہ

;

اپنی بے چارگی پہ رو نہ سکے
تیرے کیا ہوتے اپنے ہو نہ سکے

زندگی اور وہ بھی مانگے کی
ہم ندامت کا داغ دھو نہ سکے

خود فریبی کی انتہا یہ ہے
دل سی بیکار شے بھی کھو نہ سکے

نا خدا کے بغیر کچھ نہ بنا
اپنی کشتی بھی خود ڈبو نہ سکے