اپنی بے چارگی پہ رو نہ سکے
تیرے کیا ہوتے اپنے ہو نہ سکے
زندگی اور وہ بھی مانگے کی
ہم ندامت کا داغ دھو نہ سکے
خود فریبی کی انتہا یہ ہے
دل سی بیکار شے بھی کھو نہ سکے
نا خدا کے بغیر کچھ نہ بنا
اپنی کشتی بھی خود ڈبو نہ سکے
غزل
اپنی بے چارگی پہ رو نہ سکے
دوارکا داس شعلہ