EN हिंदी
اپنا دکھڑا کہتے ہیں | شیح شیری
apna dukhDa kahte hain

غزل

اپنا دکھڑا کہتے ہیں

گوہر ہوشیارپوری

;

اپنا دکھڑا کہتے ہیں
اور تجھے کیا کہتے ہیں

کچی کونپل ہوتا ہے
پیار کا رشتہ کہتے ہیں

دنیا کس کی اپنی ہے
اہل دنیا کہتے ہیں

اے دل یہ در ماندگیاں
تجھ کو دریا کہتے ہیں

اپنا سا بس لگتا ہے
جس کو اپنا کہتے ہیں

لوٹنے والے! دیر نہ کر
لوٹ کے لے جا کہتے ہیں

گوہرؔ لوگ تو بات نہیں
بات کا سہرا کہتے ہیں