انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں
تو کیا ہم زندگی سے ڈر گئے ہیں
مرے اندر لیا کرتے ہیں سانسیں
وہ سارے لوگ جو اب مر گئے ہیں
ہم اب جائیں یہاں سے بھی تو کیسے
ابھی آتے ہیں وہ کہہ کر گئے ہیں
ابھی ممکن نہیں ملنا خدا سے
ابھی تو شیخ صاحب گھر گئے ہیں
تمہیں پرہیز ہے تو مت کرو عشق
جنہیں کرنا تھا وہ تو کر گئے ہیں

غزل
انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں
رجنیش سچن