EN हिंदी
انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں | شیح شیری
ana se dekho kitna bhar gae hain

غزل

انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں

رجنیش سچن

;

انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں
تو کیا ہم زندگی سے ڈر گئے ہیں

مرے اندر لیا کرتے ہیں سانسیں
وہ سارے لوگ جو اب مر گئے ہیں

ہم اب جائیں یہاں سے بھی تو کیسے
ابھی آتے ہیں وہ کہہ کر گئے ہیں

ابھی ممکن نہیں ملنا خدا سے
ابھی تو شیخ صاحب گھر گئے ہیں

تمہیں پرہیز ہے تو مت کرو عشق
جنہیں کرنا تھا وہ تو کر گئے ہیں