علی بن متقی رویا
وہی چپ تھا وہی رویا
عجب آشوب عرفاں میں
فضا گم بھی کہ جی رویا
یقیں مسمار موسم کا
کھنڈر خود سے تہی رویا
اذاں زینہ اتر آئی
سکوت باطنی رویا
خلا ہر ذات کے اندر
سنا جس نے وہی رویا
ندی پانی بہت روئی
عقیدہ روشنی رویا
سحر دم کون روتا ہے
علی بن متقی رویا
غزل
علی بن متقی رویا
راجیندر منچندا بانی