EN हिंदी
عجب سی بد حواسی چھا رہی ہے | شیح شیری
ajab si bad-hawasi chha rahi hai

غزل

عجب سی بد حواسی چھا رہی ہے

سنیل کمار جشن

;

عجب سی بد حواسی چھا رہی ہے
مرے دل سے اداسی جا رہی ہے

مرے اندر کوئی ناراض لڑکی
مری ہر پیش کش ٹھکرا رہی ہے

مجھے کیا زندگی سے لینا دینا
مجھے کیوں زندگی الجھا رہی ہے

مرے احساس بھی واپس کر ان میں
میرے خط جو مجھے لوٹا رہی ہے

ترے جانے سے اے جان تمنا
تمنا کی تمنا جا رہی ہے