ایسی تن آسانی سے
باز آ جا نادانی سے
جینا مشکل ہوتا ہے
اتنی نکتہ دانی سے
صحرا بھی شرماتا ہے
اس دل کی ویرانی سے
لاج کہاں تک آئے گی
خوابوں کی عریانی سے
پیاس نہیں بجھ پاتی ہے
دریا کی دربانی سے
پیچھا کون چھڑا پایا
اس دنیا دیوانی سے
غزل
ایسی تن آسانی سے
عبید صدیقی