EN हिंदी
ایسی تن آسانی سے | شیح شیری
aisi tan-asani se

غزل

ایسی تن آسانی سے

عبید صدیقی

;

ایسی تن آسانی سے
باز آ جا نادانی سے

جینا مشکل ہوتا ہے
اتنی نکتہ دانی سے

صحرا بھی شرماتا ہے
اس دل کی ویرانی سے

لاج کہاں تک آئے گی
خوابوں کی عریانی سے

پیاس نہیں بجھ پاتی ہے
دریا کی دربانی سے

پیچھا کون چھڑا پایا
اس دنیا دیوانی سے