اگر نہیں ہے اجازت سوال مت کرنا
اور اپنے دل میں زیادہ ملال مت کرنا
نہیں تھی کوئی خبر کیا ہے آس پاس مرے
میں اپنی سوچ میں گم تھی خیال مت کرنا
خوشی سے گزرے یہ سب کے لئے تو اچھا ہے
یہ زندگی ہے اسے بھی وبال مت کرنا
صباؔ جو آئے گی مشکل وہ حل بھی کر لیں گے
خود اپنے واسطے جینا محال مت کرنا
غزل
اگر نہیں ہے اجازت سوال مت کرنا
صبیحہ صبا