اگر ان بازووں میں دم نہیں ہے
تو گلشن بھی قفس سے کم نہیں ہے
مرے ساز جنوں کے چھیڑنے کو
کلی کا اک تبسم کم نہیں ہے
مجھے دنیا مرے عالم میں دیکھے
ہر اک عالم مرا عالم نہیں ہے
نہ دے مجھ کو فریب عشق دنیا
فریب زندگی کچھ کم نہیں ہے
غم توہین مے خانہ ہے شاربؔ
مجھے تشنہ لبی کا غم نہیں ہے

غزل
اگر ان بازووں میں دم نہیں ہے
شارب لکھنوی