اگر اللہ کی وحدانیت تسلیم کرتے ہو
تو پھر انسان کو خانوں میں کیوں تقسیم کرتے ہو
محبت دسترس سے لفظ و معنی کی ہے بالاتر
میاں تم اس کی بھی تشریح اور تفہیم کرتے ہو
تمہارا قول کیوں کر معتبر ٹھہرے کہ تم اس میں
کبھی تنسیخ کرتے ہو کبھی ترمیم کرتے ہو
حقیر ان کو سمجھتے ہو جو ہیں توقیر کے قابل
رذیلوں کی مگر تعظیم اور تکریم کرتے ہو
بغاوت کیوں نہیں کرتے خدا وندان باطل سے
خدا برحق ہے اس حق کو اگر تسلیم کرتے ہو
اگر قابو نہیں خود پر تو سب بے سود و لا حاصل
بہادر لاکھ ہو تسخیر ہفت اقلیم کرتے ہو
ان آوارہ پرندوں کو پکڑ پاتے ہو تم کیوں کر
خیالوں کی اے راہیؔ کس طرح تنظیم کرتے ہو
غزل
اگر اللہ کی وحدانیت تسلیم کرتے ہو
محبوب راہی