EN हिंदी
ابر ہے ابر ہے شراب شراب | شیح شیری
abr hai abr hai sharab sharab

غزل

ابر ہے ابر ہے شراب شراب

رضا عظیم آبادی

;

ابر ہے ابر ہے شراب شراب
ساقیا ساقیا شتاب شتاب

نامہ لکھتا ہوں اور کہے ہے شوق
قاصدا قاصدا جواب جواب

یار بن اپنی زندگی اے خضر
موت ہے موت ہے عذاب عذاب

یہ رضاؔ نے غزل کہی اس کا
شاعراں شاعراں جواب جواب