EN हिंदी
ابھی سے مت کہو دل کا خلل جاوے تو بہتر ہے | شیح شیری
abhi se mat kaho dil ka KHalal jawe to behtar hai

غزل

ابھی سے مت کہو دل کا خلل جاوے تو بہتر ہے

رجب علی بیگ سرور

;

ابھی سے مت کہو دل کا خلل جاوے تو بہتر ہے
یہ راہ عشق ہے یہاں دم نکل جاوے تو بہتر ہے

لہو آنکھوں سے بدلے اشک کے تو ہو گیا جاری
رہی ہے جان باقی یہ بھی گل جاوے تو بہتر ہے

شکستہ دل کا تو احوال پہنچے اے سرورؔ اس تک
یہ شیشہ طاق الفت سے پھسل جاوے تو بہتر ہے