ابھی رنگ ربط عیاں ہے قوس خیال سے
مجھے اور اوپر اچھال سطح وصال سے
ترے شہپروں میں زماں مکاں کے ہیں فاصلے
تو عقاب ہے تو نمود کر پر و بال سے
کبھی بن پڑے تو یہ کار خیر بھی کم نہیں
کسی آئینے کو بچا لوں گرد ملال سے
مرے حسن عظمت صبر و ضبط کے نام ہیں
مجھے جو بھی پہنچیں اذیتیں مری آل سے
کئی سر جھکیں گے مری انا کی شکست پر
کئی حشر جاگ اٹھیں گے مرے زوال سے
غزل
ابھی رنگ ربط عیاں ہے قوس خیال سے
محمد احمد رمز