EN हिंदी
ابھی رنگ ربط عیاں ہے قوس خیال سے | شیح شیری
abhi rang-e-rabt ayan hai qaus-e-KHayal se

غزل

ابھی رنگ ربط عیاں ہے قوس خیال سے

محمد احمد رمز

;

ابھی رنگ ربط عیاں ہے قوس خیال سے
مجھے اور اوپر اچھال سطح وصال سے

ترے شہپروں میں زماں مکاں کے ہیں فاصلے
تو عقاب ہے تو نمود کر پر و بال سے

کبھی بن پڑے تو یہ کار خیر بھی کم نہیں
کسی آئینے کو بچا لوں گرد ملال سے

مرے حسن عظمت صبر و ضبط کے نام ہیں
مجھے جو بھی پہنچیں اذیتیں مری آل سے

کئی سر جھکیں گے مری انا کی شکست پر
کئی حشر جاگ اٹھیں گے مرے زوال سے