EN हिंदी
ابھی مکاں میں ابھی سوئے لامکاں ہوں میں | شیح شیری
abhi makan main abhi su-e-la-makan hun main

غزل

ابھی مکاں میں ابھی سوئے لامکاں ہوں میں

فرید جاوید

;

ابھی مکاں میں ابھی سوئے لامکاں ہوں میں
ترے خیال تری دھن میں ہوں جہاں ہوں میں

کلی کلی متبسم ہے آرزوؤں کی
قدم قدم پہ محبت میں کامراں ہوں میں

نوا نوا میں مری زندگی مچلتی ہے
رباب حسن و محبت پہ نغمہ خواں ہوں میں

مرا تجسس پیہم ہے زندگی آموز
مجھے قرار نہیں ہے رواں دواں ہوں میں

جہاں تمام اگر مجھ سے سرگراں ہے تو کیا
بذات خود بھی تو اک مستقل جہاں ہوں میں

فنا کی زد سے ہے محفوظ زندگی میری
شعار میرا محبت ہے جاوداں ہوں میں