EN हिंदी
عبث کیوں عمر سونے میں گنوایا | شیح شیری
abas kyun umr sone mein ganwaya

غزل

عبث کیوں عمر سونے میں گنوایا

علیم اللہ

;

عبث کیوں عمر سونے میں گنوایا
جو کوئی جاگا سو اپنے پیو کو پایا

مسافر راہ پر سونا بھلا نہیں
جو کوئی سویا وہی حسرت لجایا

جتن ہشیار لے جا مال اور دھن
جہاں میں آ کے تو جو کچھ کمایا

اگر کوئی سو رہے رہ میں خطر کے
گنوایا مال اپنے کو کھپایا

علیمؔ اللہ سوتا تھا خواب میں مست
کریم اپنا کرم کر کر جگایا