EN हिंदी
اب تک شریک محفل اغیار کون ہے | شیح شیری
ab tak sharik-e-mahfil-e-aghyar kaun hai

غزل

اب تک شریک محفل اغیار کون ہے

زہرا نگاہ

;

اب تک شریک محفل اغیار کون ہے
ہم بے وفا ہوئے تو خطاوار کون ہے

یاں سب کو مل گئے ہیں سہارے بقدر شوق
تم سوچتے رہے کہ طلب گار کون ہے

نظروں نے کس کی چاک کیے پردہ ہائے‌ رنگ
سنولا دیا ہے جس نے رخ یار کون ہے

دامن ہزار چاک گریباں ہزار وا
یہ دیکھنا ہے کتنا گناہ گار کون ہے