EN हिंदी
اب نہ حسرت نہ پاس ہے دل میں (ردیف .. ا) | شیح شیری
ab na hasrat na pas hai dil mein

غزل

اب نہ حسرت نہ پاس ہے دل میں (ردیف .. ا)

نادر کاکوری

;

اب نہ حسرت نہ پاس ہے دل میں
کوئی بھی اس مکان میں نہ رہا

کیا شکایت جو کٹ گئے گاہک
مال ہی جب دکان میں نہ رہا

مر کے رہنا پڑا اب اس میں آہ
جیتے جی جس مکان میں نہ رہا

نادرؔ افسوس قدر دان سخن
ایک ہندوستان میں نہ رہا