EN हिंदी
اب عشق سے لو لگائیں گے ہم | شیح شیری
ab ishq se lau lagaenge hum

غزل

اب عشق سے لو لگائیں گے ہم

ظہیر کاشمیری

;

اب عشق سے لو لگائیں گے ہم
اب دل کے بھی کام آئیں گے ہم

جب جھٹپٹا ہوگا شام غم کا
پلکوں پہ دیئے جلائیں گے ہم

ہم بن گئے ہیں ادا تمہاری
چھیڑوگے تو روٹھ جائیں گے ہم

اے مونس دل اے ہجر کی رات
لے چل دیے اب نہ آئیں گے ہم

کیا بیٹھے بٹھائے ہو گیا ہے
پوچھیں گے تو کیا بتائیں گے ہم

وہ آنکھ بڑی جہاں نما ہے
اس آنکھ سے کیا چھپائیں گے ہم

صحرا تو ظہیرؔ تنگ نکلا
اب دیکھیں کدھر کو جائیں گے ہم